ذہنی صحت

News101 > Uncategorized > ذہنی صحت
ذہنی صحت

ذہنی صحت

عورتوں کی دماغی صحت

پاکستان میں عورتوں کو دماغی صحت کے مسائل کیوں درپیش؟

پاکستان میں ذہنی صحت کے مسائل پر أگاہیعورتیں ڈاکٹر سے رجوع کرناضروری کیوں نہیں سمجھتیں؟

ازقلم: رمشہ شہزادی

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر بدقسمتی سے حالات اور ماحول کبھی بھی سازگار نہیں ہوۓ۔ کیونکہ ہر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ کام تو اس کے کرنے والا ہے ہی نہیں، وہ اکیلا کیا ہی کر لے گا اور اس اکیلے کا أواز اٹھانے یا کام کا أغاز کرنے سے کیا ہی فرق پڑے گا ہو گا۔وہ ہی جو سالوں سے ہوتا آرہا ہے۔

صحت اور صحت کے مسائل بر بات کرنے کے لیے کئی موضوعات ہیں مگر أج ہم ذہنی صحت پر بات کریں گے۔ کسی بھی انسان کا دماغی اور جسمانی طور پر صحت مند ہونا ہی اسے اپنے روزمرہ کے کام اور باقی معاملات کو خوش اسلوبی سے نبھانے کہ قابل بناتا ہے۔ جسمانی صحت کہ ساتھ ساتھ دماغی صحت کا برقرار ہونا بھی اہمیت کا حامل ہے۔ عالمی ادارۀ صحت کی جانب سے اسکی کوئی خاص اور منفرد تعریف تو نہیں بتائی گئی مگر اس پر کافی سنجیدگی سے کام ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں دماغی صحت کی اہمیت اور اس حوالے سے درپیش مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا رہا ہے اور دماغی صحت کا عالمی دن بھی دس اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔

دماغی صحت ہی انسان کی زندگی میں سکون کا باعث بنتی ہے اسی کی بدولت انسان اپنے فیصلے ٹھیک سے کر پاتا ہے اپنے جذبات کا اظہار کر پاتا ہے جذبات پر قابو رکھ پاتا ہے۔ ہمیشہ مدلل طریقے سے بات کرتا ہے اور انفرادیت کی قدر کرتا ہے۔ یورپی ممالک میں تو دس میں سے ہر تیسرا شہری دماغی مسائل سے دو چار ہوتا ہے اور باقائدہ اسکا معائنہ کرواتا ہے۔

پاکستاں ملک میں خواتین مردوں کے مقابلے زیادہ دماغی صحت کے مسائل مبتلا ہیں۔ اسکی بہت ساری وجوہات ہیں۔خاندانی پریشانیاں، مالی حالات کا ٹھیک نہ ہونا، شادی شدہ زندگی کا ناکام ہو جانا، زچگی کے مسائل، شادی کے بعد سسرال میں اکٹھے رہنا، نوکری اور نجی زندگی میں توازن نہ رکھ سکنا، پسند کی شادی نہ ہو پانا، اپنے پارٹنر(شوہر)کو کسی دوسری عورت کہ ساتھ شیئر نہ کر پانا، اچھے دوستوں کا نا ملنا، زندگی میں کچھ بڑا نا کر پانا، ظاہری شکل و صورت اچھی نا ہونے پر دوسروں کی تنقید برداشت کرنا، کالی گوری رنگت کی پیچیدگیوں کا شکار ہو جانا، ہر بات پر تنقید برداشت کرنا اور اس طرح کے ڈھیروں مسائل سے خواتیں دوچار ہیں۔

اتنے مسائل کے ساتھ زندگی میں اعتدال کی راہ چننا ازخود  ایک مسٔلہ ہے۔ جب وہ اس سب پر قابو نہیں رکھ پاتیں تو ذہنی دباؤ،پریشانیاں اور ایک حد سے سوچنا جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ خاص کر وہ خواتین جن کو اپنے گھر والوں کی جانب سے اخلاقی اور مالی معاونت حاصل نہیں ہوتی وہ بے راہ روی کا شکار ہوتی ہیں۔کسی کی چکنی چپڑی باتوں میں آجاتی ہیں اور پھر جب اگلا محبت کا چونا لگا کر جی بھر جانے پر بیچ راستے چھوڑ جاتا ہے تو صرف خودکشی کو اپنی زندگی سے فرار کا آخری راہ سمجھتی ہیں۔

 میڈیا پر دکھایا جانے والا مواد براہ راست عورتوں کو متاثر کرتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کا موازنہ اس زندگی سے کرنے لگتی ہیں جو صرف ایک ڈرامہ کی حد تک محدود ہوتی ہے۔ وہ خود کو بیچارہ تصور کرنے لگتی ہیں اور اس بات کا یقین کر لیتی ہیں کہ پاکستانی معاشرہ مردوں کا معاشرہ ہے۔ اپنے ذہنی مسائل کو کسی قریبی سے شیئر کرنے کی بجاۓ وہ اپنے دکھ اور درد کی دکان سوشل میڈیا پر کھول کر بیٹھ جاتی ہیں۔ وہ ٹی وی پر ستاروں کا حال، ساس بہو کے تعلق کو بہتر بنانے اور شوہر کو اپنا گرویدہ کرنے جیسے معاملات پر پروگرام سنتی ہیں۔

مختلف عورتوں کو مختلف طرح کے ذہنی مسائل درپیش ہوتے ہیں۔ وہ کسی سے شیئر نہیں کرتیں کہ سننے والا انھیں جج کرے گا۔ پھر مختلف طرح سے اپنی غصہ نکالتی ہیں۔ وہ ڈاکٹر کے پاس جاتیں ہیں نہ خود کو بہتر طرح مصروف رکھ پاتیں ہیں۔ بہت سارے خود ساختہ مسائل میں گر جاتی ہیں اور معاملات کو دماغ میں ہی حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ ایسے میں دماغی صحت پر آگاہی اور معاونت بہت ضروری ہے۔ پاکستان جیسے مالی مشکلات سے دوچار ملکوں میں سرکاری ہسپتالوں میں جسمانی صحت کے ماہر ڈاکٹرز اور ادویات کی مکمل فراہمی نہیں ہے۔ ماہر نفسیات اول تو ہوتے نہیں اور اگر ہوں بھی تو توجہ کے ساتھ مریض کی بات سنتے ہیں نہ اسے اعتماد میں لیتے ہیں۔پرائیویٹ کلینکس پر بیٹھنے والے ماہر نفسیات کی فیس اتنی ہوتی ہے کہ عام شہری کہ پہنچ سے باہر۔ ان حالات میں کچھ سدباب تو ہونے چاہیے جیسے کہ:

خواتین سب سے پہلے آپنے حقوق پہنچانیں جو انہیں أئین نے دیے ہیں۔ نہیں توغلط طریقے سے سڑکوں پر نکل کر مانگے جانے والے جائز حقوق بھی ناجائز لگتے ہیں پھر۔

اپنے آپ کو مصروف رکھیں تا کہ اوورتھنکنگ سے پچ سکیں۔اگر وہ لکھنا جانتی ہیں تو لکھ کر اپنی بھڑاس نکال لیں پھر چاہے اپنا لکھا ہوا پھاڑ دیں اور شیشے کے سامنے بول کر منفی خیالوں کا زہر باہر اگل دیں۔

میڈیا اور سوشل میڈیا کی زندگی سے اپنا موازنہ نا کریں۔

اپنا ذہنی معا ئعنہ کروایئں۔

والدین کو چاہیے کہ شروع سے ہی اپنی بیٹیوں کو اپنی قربت پیار اور احساس کا یقین دلائیں تا کہ وہ تنہا محسوس نہ کریں اور اگر انھیں کوئ دماغی مسلٔہ ہے تو ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔ انھیں ھمدردیاں وصول کرنے والیاں بننے کی بجاۓ مضبوط اوصاف شخصیت کا مالک بنائیں۔

بعض دفعہ عورتیں ہی عورتوں کی دشمن بن جاتی ہیں۔انہیں لگتا ہے زندگی کے ہر موڑ پر وہ ہی اچھی ہیں دوسری عورتیں ہمیشہ ہی ان سے زیادتی کرتی ہیں۔

انفرادیت کی قدر کرتے ہوئے کبھی بھی کسی کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی خود کو دوسروں سی برتر یا حقیر جاننا چاہیے۔

ہمیشہ چھوٹے مسائل کو کھینچ کر بڑا کر کے دماغی الجھن نہیں بنانا چاہیے۔

وقت کی پابندی کریں، وقت پر کھانا کھائیں ، نیند پوری کریں اور صبح کی ورزش لازمی کریں۔

دماغی صحت کے مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ عالمی معیار کہ مطابق دماغی صحت کے ماہرین کی تربیت کی جائے تا کہ ڈاکٹر اور مریض کے درمیان اچھے دوستانہ رویے کو فروغ ملے۔

حکومت کو چاہیے سرکاری ہسپتالوں میں ماہرین نفسیات کی زیادہ بھرتی کریں ۔

 عالمی ادارہٴ صحت کی جانب سے ایک آگاہی مہم چلائی گئ تھی جس کا مقصد تھا لوگوں کو دماغی صحت پر شعور دینا اور اس مہم کا نعرہ تھا:

دماغی صحت و تند رستی کو عالمی ترجیح بنائیں۔

پنجاب یونی ورسٹی لاہور ڈیپارٹمنٹ أف ڈویلپمنٹ کمیونیکیشن بی ایس کی طلباء حرا احمد، نویراساجد اور رمشہ شہزادی نے ہیڈ أف دی ڈیپارٹمنٹ أف ڈویلپمنٹ کمیونیکیشن ڈاکٹر عائشہ اشفاق صاحبہ کی زیرنگرانی خواتین کی دماغی صحت کے حوالے سے ایک أگاہی مہم کا أغاز کیا ہے جس کا نعرہ ہے:

“اپنے ذہن پر مہربان رہیں”

7 thoughts on “ذہنی صحت

  1. Вы ищете доступную сплит-систему в Ростове-на-Дону? Не смотрите дальше! У нас есть идеальное решение для вас.
    В нашем магазине мы предлагаем сплит-системы по выгодной цене. Наша продукция отличается высочайшим качеством и поставляется с гарантией производителя. Мы понимаем, что иногда бывает трудно найти доступный вариант, но с нашими сплит-системами вы сможете получить все функции и преимущества, не разоряя банк.

  2. Hello guys! Good article News101 | All about the World

    Переходи на Мега! Здесь на самом крутом и авторитетном сайте подпольного интернета тебя ждет сладкий и горячий товар, любезно предоставленный дилерами. Позволь себе забыть про проблемы и заботы завтрашнего дня, а также отвлекись и исправь плохое настроение. Присоединяйся к новойновейшей перспективной платформе! Позиции находяться в шаговой доступности практически в любом населенном пункте нашей страны, не упускай возможность шанс побавловать себя, поднять настроение себе и своим друзьям!

  3. News101 | All about the World
    МЕГА – официальный сайт крупнейшей в РФ площадки с интересными товарами. Сегодня МЕГА онион работает без блокировок и гарантирует безопасность пользователей. Если ранее, для перехода требовалось соединение MEGA Tor, то сейчас не нужен даже ВПН. Актуальная ссылка

  4. Новейший даркнет мега маркет платформа, достойная замена гидре в даркнете. Моментальные переводы – после оплаты позиции деньги сиюминутно перечисляются на счет продавца. Шифрование данных – личные данные о покупателе надежно засекречены от спецслужб. Mega

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *